Islami Nizam aur Islami Inqilab – اسلامی نظام اور اسلامی انقلاب
Islami Nizam aur Islami Inqilab
اسلامی انقلاب وہی لوگ لاسکتے ہیں جو اسلامی علمیت اور علوم کا گہرا شعور وادراک رکھتے ہوں اور وہ اسلامی علمیت کی برتری کے قائل ہوں۔ ایسے لوگ ظاہر علمائے کرام کی صفوں میں موجود ہیں۔ جنہوںنے اسلامی علمیت کو سبقاً سبقاً پڑھا اور یہی قال اللہ قال الرسول کو سب سے بہتر جانتے ہیں۔ یہی اس بنیاد پر فیصلہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں کہ اللہ کی مرضی کیا ہے۔ سرکار ددعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے علماء ہی کو اپنا وارث قرار دیا ہے اور وہی امامت کے لائق ہیں۔ اسلامی انقلاب پڑھے لکھے باعمل مسلمان نہیں لاسکتے وہ انقلاب میں مدد دے سکتے ہیں۔ لیکن اسلامی انقلاب کے لیے فیصلہ کن حیثیت علمائے کرام ہی کی ہوگی۔ جب باطل نظام سے قوت ٹرانسفر ہوگی تو وہ ظاہر ہے کہ خلاف میں تو بڑا ٹرانسفر نہیں ہوسکتی وہ قوت فطری اسلامی اداروں میں ہی مشتمل ہوگی یعنی مسجد اور مدرسہ ہی پبلک یونٹ اور بنیادی گورننگ یونٹ بن سکتے ہیں۔ اور یہاں صف بندی علماء نے ہی ممکن بنا رکھی ہے۔ اس لیے بھی لامحالہ قیادت مذہب علماء کرام ہی کے حصے میں آئے گا۔