

کراچی:نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے30 سے زائد سرکاری اسکولوں کو مغرب زدہ این جی اوز کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی۔16 فروری 2024 کو جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق کراچی کیماڑی، جنوبی، دادو، قمبرشہدادکوٹ، کشمور، جیکب آباد کے اضلاع کو 6 پیکیج کی صورت اسکولوں کو حوالے کیا گیا ہے۔پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ 2010 اور سندھ پروکیورمنٹ رول 2010 کے مطابق خطرناک ایجنڈے والی مغربی فنڈڈ این جی اوز کے حوالے کیا گیا ہے تاکہ وہ یہ اسکول چلا سکیں۔کوئی یہ سوال کرنے کو تیار ہی نہیں کہ حکومت سندھ کا اسکول ایجوکیشن اور خواندگی ڈپارٹمنٹ کا مقصد صرف اسکولوں کو این جی اوز کے حوالے کرناہے؟اگر سارا کام این جی اوز کو ہی کرنا ہے تو یہ محکمہ اور وزارت کس مد میں خزانے سے تنخواہیں لے رہا ہے ؟نوٹیفیکیشن میں شامل این جی اوز میں ایک ’’چارٹر فار کمپیشن‘‘ ہے جو ’’ہمدردی‘ کے نام پر شیطانی ایجنڈا رکھتی ہے ، اس این جی او کو امریکہ ، یورپین یونین سمیت تمام شیطانی اداروں کی مالی مدد حاصل ہے ۔ ایسی این جی اوز کو دیہی علاقوں کے تعلیمی ادارے اور نئی نسل حوالے کرنے سے ترقی کے نام پر جو معاشرتی تباہی برپا ہوگی اُس کا ازالہ آسان نہیں ہوگا۔