
یمن : یمن کے حوثیوں نے چار ماہ سے بحری جہازوں کے بعد اسرائیلی شہر ایلات کی جانب بھی میزائل برسا دیئے۔یمن کے حوثیوں نے سمندری رستوں میں امریکہ ، اسرائیل اور اس کے حامیوں کے لیے مستقل عسکری مشکلات کھڑی کر رکھی ہیں۔ برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اتھارٹی نے بھی تصدیق کی ہے کہ اسے یمن کے شہر عدن سے جنوب مشرق میں ایک بحری جہاز پر دو میزائل حملوں کے بعد جہاز میں آگ لگنے کی اطلاع ملی ہے۔امریکہ نے اندھا دھند حملوں پر حوثیوں کی مذمت کی ہے ۔ واضح رہے کہ امریکہ بھی یمن پر کئی جوابی حملے کر چکا ہے تاہم حوثیوں کی جانب سے بھی سخت رد عمل سامنے آیا۔ امریکہ کے مطابق حملے میں حوثیوں کے اینٹی شپ میزائل اور ایک ڈرون کو نشانہ بنایا گیا ، جو بحیرہ احمر میں امریکا اوراتحادیوں کے بحری جہازوں کونشانہ بنانے والے تھے۔ایک دن قبل حوثیوں نے ایک بحری جہاز ‘گلیکسی لیڈرز’ پر حملہ کرکے اسکے 25 رکنی عملے کو ابھی تک زیر حراست رکھا ہوا ہے۔ ان میں کم از کم پانچ مختلف ملکوں کے باشندے شامل ہیں۔ حوثیوں کا کہنا ہے کہ ان کے یہ حملے غزہ کے رہنے والے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہیں۔ جب تک اسرائیل غزہ میں جنگ بند نہیں کرتا حوثی یہ حملے کرتے رہیں گے۔امریکی ترجمان ملر کی حالت اتنی خراب ہوچکی ہے کہ وہ یہ کہنےپر مجبور ہوگیا ہے کہ ‘ ان حملوں کی وجہ سے دنیا میں اشیاء کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور مال برداری کی لاگت کے ساتھ ساتھ مال کی فراہمی کا دورانیہ بھی طوالت اختیار کر رہا ہے۔ ‘ ایسی بات کرتے وقت وہ غزہ میں مسلمانوں پر مسلط قحط و بمباری کو یکسر بھول جاتے ہیں۔