
پاکستان کے موجودہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنی مدت مکمل ہونے سے محض 4 دن قبل ایک آرڈیننس جاری کرکے ، پاکستان میں چرس کی تیاری کے مرکزی پودے بھنگ کی کاشت کے دروازے کھول دیئے۔ اس قانون سے ’کینابیس کنٹرول اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (CCRA) ‘کے قیام کی راہ ہموار ہوگی۔ اتھارٹی کا کتابی مقصد بھنگ کاشت، طبی اور صنعتی استعمال کے ساتھ ساتھ بھنگ کے پودے کی فروخت کی نگرانی اور اِن کو منظم کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم کے ذریعہ مقرر کردہ ایک 13 رکنی بورڈ آف گورنرز کنٹرول کرے گا، جس کی صدارت دفاعی ڈویژن کے سیکرٹری کے پاس ہوگی۔
بورڈ حکومت کو بھنگ سے متعلقہ معاملات پر مشورہ دے گا ۔ اسے کاشت کے لیے ۵ سالہ لائسنس جاری کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ حکومت بھنگ کے پودوں کی کاشت، فروخت اور پیداوار کے لیے ایک قومی پالیسی بنائے گی۔ اتھارٹی کو اپنے فاضل فنڈز کی سرمایہ کاری اور غیر ملکی کرنسیوں میں بینک اکاؤنٹس رکھنے کی اجازت بھی پہلے سے دے دی گئی ہے۔
پاکستان میں چرس، بھنگ و دیگر منشیات کا سرعام استعمال ’ڈرائیور ‘ حضرات سے منتقل ہوتا ہوا میڈیکل اور نجی یونیورسٹیز کے طلبہ و طالبات میں عام ہو چکا ہے ۔ پاکستان کی کرپٹ اشرافیہ و بیوروکریسی کے پاس ایسے اختیارات کا آنا ،ماہرین کے نزدیک نئی نسل کے لیے بدترین مسائل پیدا کرےگا۔