
فرانسیسی قانون سازوں نے پیلس آف ورسیلز میں پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں فرانس کے آئین میں اسقاط حمل کے حق کو شامل کرنے کے بل کی منظوری دی۔ مغرب کی 300 سالہ تاریخ گواہ ہے کہ جعلی ترقی کے فطری نتائج ایسے فیصلوں سے ہی ہمیشہ سامنے آتے رہے ہیں۔
اس بل کو 72 کے مقابلے 780 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے منظور کیا گیا۔ منظوری کے بعد مشترکہ اجلاس میں شریک تقریباً تمام اراکین نے کافی دیر تک کھڑے رہ کر تالیاں بجائیں۔وزیر اعظم گیبرئیل نے کہاکہ اس قانون سازی سے ہم نے تمام خواتین کو یہ پیغام دیا ہے کہ’ آپ کا جسم آپ کا ہے ، کوئی بھی اس کے بارے میں فیصلہ نہیں کرسکتا۔‘امریکا میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے سے اس قانون کو 2022 ۔میں نافذ ہونے سے روک دیاتھا، بدقسمتی سے یہ واقعہ کوئی الگ نہیں ہے، بہت سے ممالک میں، یہاں تک کہ یورپ میں، بھی اس معاملے پر بحثیں موجود ہیں ۔ آزاد ہونے کے نام پر جو کچھ کیا جارہا ہے وہ انسانوں کی نسلیں ہی ختم کرنے جیسا ہے۔ جن ممالک میں یہ قوانین ہونگے وہاں خواتین بچے پیدا کرنا ہی ختم کردیں گے جو کہ آئینی نسل کشی کے مترادف ہوگا۔
