
مغربی میڈیا نے ایرانی انتخابات میں کھلم کھلا دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کو اسلامی اقدار سے بیزار کرنے کے لیے بائیکاٹ کی جانب ابھارا ۔ 10 فیصد سے بھی کم ٹرن آؤٹ کی پیش گوئی کرکے نظام کو کمزور دکھایا گیا مگر اب تک کے نتائج نے 40 فیصد یعنی 2.5 کروڑ ووٹر نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ 60,000 پولنگ اسٹیشنوں پر 16 گھنٹے تک پولنگ جاری رہی ۔ مجلس کی 290 نشستوں کے لیے 15,000 سے زیادہ امیدواروں نے مقابلہ کیا، اور 144 امیدواروں نے ماہرین کی اسمبلی میں 88 نشستوں کے لیے مقابلہ کیا، جو ایک اعلیٰ سطحی علما کا ادارہ ہے جسے رہبر انقلاب اسلامی کی تقرری کا کام سونپا گیا ہے۔ایران میں ایک فورم علما کا ہے جس میں صرف علما ہی منتخب ہوتے ہیں۔ایرانی جمہوریت دنیا کی واحد جمہوریت ہے جو علما کے ہاتھوں چلائی جاتی ہے جس میں علما ہی منتخب ہوکر آتے ہیں۔